کراچی — وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت نے 24 سرکاری اداروں کی نجکاری کا فیصلہ کر لیا ہے، جن میں پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کی فروخت رواں سال مکمل کر لی جائے گی۔
کراچی میں فیوچر سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے بتایا کہ پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان دوسرے جائزے پر اسٹاف لیول معاہدہ طے پا گیا ہے۔ ان کے مطابق آئی ایم ایف بورڈ کا اجلاس دسمبر کے آغاز میں ہوگا، جہاں قسط کی منظوری دی جائے گی۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ ملک کی معیشت درست سمت میں گامزن ہے اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھ رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس نیٹ میں نمایاں وسعت آئی ہے، اور اس سال 9 لاکھ نئے فائلرز شامل ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ مصر نے ایف بی آر اصلاحات کے حوالے سے پاکستان کے تجربات سے سیکھنے کی خواہش ظاہر کی ہے، جو ایک مثبت پیش رفت ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت برآمدات کے فروغ اور سرمایہ کاری کے لیے سفارتی تعلقات کو مؤثر طور پر استعمال کرے گی۔ ان کے مطابق بلیو اکانومی میں ترقی کے بے شمار مواقع ہیں جن سے فائدہ اٹھا کر ملکی معیشت کو مضبوط کیا جا سکتا ہے۔
محمد اورنگزیب نے انکشاف کیا کہ گوگل نے پاکستان میں دفتر قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اور کمپنی پاکستان کو ایکسپورٹ حب بنانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا فوکس آئی ٹی اور میری ٹائم سیکٹرز پر ہے تاکہ پائیدار ترقی کے نئے راستے کھولے جا سکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت مصنوعی ذہانت (Artificial Intelligence) پر مبنی ترقی کے لیے ایک جامع ایکو سسٹم تشکیل دے رہی ہے، اور اس کے لیے ضروری انفرااسٹرکچر فراہم کیا جا رہا ہے۔
خطاب کے اختتام پر وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان کے میکرو اکنامک استحکام کو عالمی سطح پر سراہا گیا ہے، اور موجودہ پالیسیوں کے تسلسل سے ملکی معیشت میں پائیدار ترقی کا نیا دور شروع ہونے جا رہا ہے۔






