برلن — جرمنی میں بین الاقوامی آن لائن فراڈ اور منی لانڈرنگ نیٹ ورک کے خلاف بڑی کارروائی کے دوران 18 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ حکام کے مطابق اس گروہ نے 193 ممالک کے لاکھوں شہریوں کو کروڑوں یورو کا نقصان پہنچایا۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق جرمنی کے فیڈرل کرمنل پولیس آفس اور پراسیکیوٹرز نے بتایا کہ 2016 سے 2021 کے دوران ایک منظم گروہ نے عالمی سطح پر آن لائن فراڈ اور منی لانڈرنگ کا نیٹ ورک چلایا۔
تحقیقات کے مطابق، اس گروہ نے 43 لاکھ افراد کے کریڈٹ کارڈ ڈیٹا چوری کر کے تقریباً 30 کروڑ یورو کی رقم ہتھیالی۔ فراڈ کے لیے جعلی ویب سائٹس بنائی گئیں جو بظاہر اسٹریمنگ، ڈیٹنگ اور تفریحی مقاصد کے لیے استعمال ہوتی تھیں۔
ان ویب سائٹس کے ذریعے صارفین سے ادائیگیاں وصول کی جاتیں اور یہ رقم پیچیدہ مالی نیٹ ورک کے ذریعے لانڈر کر دی جاتی تھی۔ حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان نے اس مقصد کے لیے جرمنی کی چار بڑی پیمنٹ سروس کمپنیوں کے نظام کو بھی استعمال کیا، تاہم ان کمپنیوں کے نام ظاہر نہیں کیے گئے۔
پراسیکیوٹرز کے مطابق، منگل کی شب جرمنی کے علاوہ اٹلی، کینیڈا، لکسمبرگ، نیدرلینڈز، سنگاپور، اسپین، امریکا اور قبرص میں بھی چھاپے مارے گئے۔
تحقیقات میں مجموعی طور پر 44 مشتبہ افراد کو نامزد کیا گیا ہے، جن میں فراڈ نیٹ ورک کے ارکان، پیمنٹ کمپنیوں کے ملازمین اور وہ سہولت کار شامل ہیں جو ”کرائم از اے سروس“ ماڈل کے تحت کام کر رہے تھے۔
حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار افراد سے مزید تفتیش جاری ہے تاکہ مالی نقصان کے درست حجم اور اس نیٹ ورک کے عالمی روابط کی مکمل تفصیلات سامنے لائی جا سکیں۔






