اسلام آباد — عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے وفاقی حکومت کو نئے نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ کی تیاری میں تکنیکی معاونت فراہم کرنے کی پیشکش کر دی ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاق اور صوبوں کے درمیان وسائل کی منصفانہ تقسیم کے نئے فارمولے پر غور جاری ہے، اور اسی تناظر میں آئی ایم ایف نے حکومت پاکستان کو تکنیکی مشاورت اور ڈیٹا سپورٹ فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے۔
مجوزہ نئے این ایف سی فارمولے میں آبادی کے موجودہ 82 فیصد حصے کو کم کرنے اور تعلیم، صحت، ٹیکس وصولی، کارکردگی اور ماحولیاتی اقدامات جیسے عوامل کو بھی تقسیمِ وسائل کے فارمولے میں شامل کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔
وزارتِ خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ ابھی آئی ایم ایف کے ساتھ اس معاملے پر باضابطہ مشاورت نہیں ہوئی، تاہم نیا این ایف سی فارمولا طویل المدتی قومی مفاد کو مدنظر رکھ کر تیار کیا جائے گا۔ حکام کے مطابق این ایف سی کمیشن کے اجلاس کے لیے 18 نومبر کی تاریخ تجویز کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کی 24 کروڑ 15 لاکھ سے زائد آبادی کو نئے فارمولے کی بنیاد بنانے کی تجویز زیرغور ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ وفاق اور صوبوں کے مالی اختیارات کی ازسرنو وضاحت اور کارکردگی پر مبنی وسائل کی تقسیم کے لیے مختلف ماڈلز پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر نیا فارمولا تعلیم، صحت اور محصولات کی کارکردگی جیسے پیمانوں پر مبنی ہوا تو اس سے صوبوں میں ترقیاتی توازن قائم کرنے میں مدد ملے گی۔






