اسلام آباد: وزارتِ اطلاعات و نشریات نے کہا ہے کہ پاک افغان سرحد پر فائربندی کی خلاف ورزی سامنے آئی ہے۔ وفاقی دارالحکومت سے جاری بیان کے مطابق چمن بارڈر پر افغانستان کی جانب سے کچھ عناصر نے پاکستانی پوسٹوں پر بلا اشتعال فائرنگ کی، جس پر سکیورٹی فورسز نے فوری اور مؤثر ردِعمل دیتے ہوئے ذمہ دارانہ انداز میں جواب دیا۔
وزارت کے ترجمان نے واضح کیا کہ پاکستان افغان حکام کے اس دعوے کو مسترد کرتا ہے کہ فائرنگ کا آغاز پاکستانی فورسز نے کیا۔ حکام کے مطابق فائرنگ افغانستان کی طرف سے شروع ہوئی جس کا جواب پوری ذمہ داری اور تحمل سے دیا گیا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ پاکستانی فورسز کی بروقت کارروائی سے صورتِ حال پر مکمل قابو پا لیا گیا اور علاقے میں امن بحال کر دیا گیا۔
وزارتِ اطلاعات نے یہ بھی تصدیق کی کہ جنگ بندی اب بھی برقرار ہے اور پاکستان افغانستان کے ساتھ جاری مذاکراتی عمل کو آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔ حکام نے امید ظاہر کی کہ افغان حکومت باہمی تعاون کے فروغ اور سرحدی امن کے قیام میں کردار ادا کرے گی۔
واضح رہے کہ چمن بارڈر پر فائرنگ کا یہ واقعہ اس وقت پیش آیا ہے جب استنبول میں پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان دہشت گردی کی روک تھام سے متعلق مذاکرات کے تیسرے دور کا آغاز ہو چکا ہے۔






