اسلام آباد: پیپلزپارٹی کے اعتراض کے بعد حکومت نے 27ویں آئینی ترمیم میں این ایف سی ایوارڈ کو نہ چھیڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق وزارتِ قانون نے 27ویں آئینی ترمیم کا ابتدائی مسودہ تیار کر لیا ہے۔ مسودہ کی تیاری میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وزیرِ مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل اور سیکرٹری قانون نے حصہ لیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئینی ترمیم کے زیادہ تر نکات پر اتفاقِ رائے ہوچکا ہے، تاہم ایک دو نکات پر سیاسی جماعتوں کے درمیان مشاورت جاری ہے۔ حکومت نے پیپلزپارٹی کو یقین دہانی کرائی ہے کہ این ایف سی ایوارڈ سے متعلق شقوں کو ترمیم میں نہیں چھیڑا جائے گا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ حکومت پیپلزپارٹی کے جواب کی منتظر ہے اور اُن کی منظوری کے بعد 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے کو حتمی شکل دی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق ترمیمی بل کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے سے قبل وفاقی کابینہ سے اس کی منظوری لی جائے گی، جب کہ پیپلزپارٹی کی تجاویز کو بھی حتمی مسودے میں شامل کیا جائے گا۔
ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ہفتہ کو سینیٹ اجلاس بلانے کی تیاری اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے، اور اگر پیپلزپارٹی کے ساتھ معاملات طے پا گئے تو 27ویں آئینی ترمیم ہفتہ کو سینیٹ میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔






