کابل: افغان ذرائع نے حکام کی جانب سے اشارہ دیا ہے کہ اگر سرحد پار سے کوئی حملہ کیا گیا تو افغانستان فوری اور براہِ راست جوابی کارروائی کرے گا۔ مقامی نیوز ایجنسی نے افغانستانی نمائندوں کے حوالے سے بتایا کہ حکومتی پالیسی واضح ہے اور کسی بھی حملے کے جواب میں مناسب کارروائی کی جائے گی۔
ذرائع نے کہا کہ جوابی کارروائی کا ہدف صورتِ حال کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا اور اگر ضرورت ہوئی تو اسلام آباد کو براہِ راست نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ ایجنسی کے مطابق افغان فریق مذاکرات میں سنجیدہ اور پرعزم ہے، تاہم افغان حکام کا الزام ہے کہ حالیہ مذاکرات کے دوران پاکستانی وفد کا رویہ غیر سنجیدہ رہا۔
حالیہ واقعات میں پولیس اکیڈمی کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کے دوران پاکستان مخالف ترانوں کا پڑھا جانا اور کچھ حلقوں کی جانب سے اشتعال انگیز بیانات شامل ہیں۔ مذکورہ تقاریر میں بعض اشارے ایسے تھے جنہیں سرحدی کشیدگی بڑھانے والا قرار دیا گیا۔ علاوہ ازیں طالبان متعلقہ حلقوں نے چند مرتبہ صوبائی سطح پر دھمکی آمیز بیان دیے اور بعض ڈیجیٹل ذرائع سے بھی حملوں کی دھمکیاں نشر کی گئی ہیں۔
افغان حکام کے بیان اور پاکستانی ردِعمل کے درمیان کشیدگی کی فضا برقرار ہے، جبکہ خطے میں صورتحال پر نظر رکھنے والے مبصرین ایمرجنسی رابطوں اور سفارتی کوششوں کی ضرورت پر زور دے رہے ہیں تاکہ سرحدی معاملات مذاکرات کے ذریعے حل ہوں اور کشیدگی بڑھے بغیر قابو میں رہے۔






