اسلام آباد کچہری کے باہر فتنہ الخوارج کا خودکش دھماکا، 12 افراد شہید، 36 زخمی

اسلام آباد کچہری کے باہر فتنہ الخوارج کا خودکش دھماکا، 12 افراد شہید، 36 زخمی 0

اسلام آباد: اسلام آباد ڈسٹرکٹ جوڈیشل کمپلیکس کے باہر آج دوپہر تقریباً ساڑھے بارہ بجے خودکش دھماکے میں 12 افراد شہید اور 36 زخمی ہو گئے۔ دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی اور اس کے نتیجے میں جائے وقوعہ پر کھڑی گاڑی میں آگ لگ گئی جبکہ قریب کھڑی متعدد گاڑیاں بھی جل گئیں۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق زخمیوں میں وکلا اور سائلین بھی شامل ہیں اور ہسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ بیشتر زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ پولیس نے بتایاکہ جائے وقوعہ سے خودکش حملہ آور کا سر بھی برآمد ہوا، اور ابتدائی طور پر واقعے میں فتنہ الخوارج نامی گروپ ملوث قرار دیا جا رہا ہے۔

دھماکے کے فوری بعد علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا، جوڈیشل کمپلیکس خالی کروا دیا گیا اور وکلا، ججز اور عام مردم کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ زخمیوں کو فوری طبی امداد کے لیے پمز اور دیگر ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی واقعے کی جگہ پہنچ گئے اور انہوں نے آئی جی اسلام آباد سے بریفنگ لی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ خودکش حملہ آور کی شناخت اولین ترجیحات میں شامل ہے اور واقعہ کے تمام پہلوؤں کو منظرِ عام پر لایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ واقعے کے مختلف لنکس ہیں اور شواہد جلد عوام کے سامنے رکھے جائیں گے۔ وزیر داخلہ نے واضح کیا کہ سکیورٹی سمجھوتے کے قابل نہیں اور ملوث عناصر کو ہر صورت بے نقاب کیا جائے گا۔

صدرِ مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم نے حملے کی سخت مذمت کی، زخمیوں کے لیے جلد صحت یابی کی دعا کی اور حکام کو فوری طبی اور سکیورٹی اقدامات کی ہدایت کی۔ صدر نے کہا کہ دہشت گرد عناصر ملک کے امن و استحکام کے دشمن ہیں اور بیرونی پشت پناہی میں سرگرم عناصر کا خاتمہ ضروری ہے۔

پولیس نے بتایا کہ دھماکے کے وقت کچہری کے باہر آمد و رفت زیادہ تھی، جس سے سائلین بھی متاثر ہوئے۔ واقعے کے بعد علاقے کی کلیئرنس اور تفتیش کا عمل جاری ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ نے یہ بھی اعلان کیا کہ دو ہفتے بعد اسلام آباد میں کسی بھی گاڑی کے داخلے کے لیے ای ٹیگ لازمی قرار دیا جائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں