اسلام آباد میں ایوانِ صدر میں منعقدہ پروقار تقریب میں وفاقی آئینی عدالت کے پہلے چیف جسٹس امین الدین خان نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا۔ حلف برداری کی یہ تاریخی تقریب صدر مملکت آصف علی زرداری نے انجام دی، جبکہ اعلیٰ حکومتی و عسکری قیادت نے شرکت کی۔
تقریب میں وزیراعظم محمد شہباز شریف، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، پاک فضائیہ اور پاک بحریہ کے سربراہان سمیت اعلیٰ سول و عسکری حکام شریک ہوئے۔ اس کے علاوہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس محمد یحییٰ آفریدی، چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی، اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، وفاقی وزراء، ارکانِ پارلیمنٹ اور ججز نے بھی شرکت کی۔
گزشتہ روز وزیراعظم کی ایڈوائس پر صدر مملکت نے جسٹس امین الدین خان کی تقرری کی منظوری دی تھی، جس کے بعد وزارت قانون نے فوری طور پر تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ جسٹس امین الدین خان پہلے آئینی بینچ کے سربراہ تھے اور انہیں 30 نومبر کو ریٹائر ہونا تھا۔
وزارتِ قانون کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق وفاقی آئینی عدالت میں 6 ججز تعینات کیے گئے ہیں۔ ان ججز میں جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس عامر فاروق، جسٹس علی باقر نجفی ، جسٹس کے کے آغا، جسٹس روزی خان (بلوچستان) اور جسٹس ارشد حسین شاہ (پشاور ہائی کورٹ)شامل ہیں۔ وزارت قانون کے مطابق خرابیِ صحت کے باعث جسٹس مسرت ہلالی کا نام زیر غور نہیں لایا گیا۔
تقریب کے دوسرے مرحلے میں آئینی عدالت کے تین ججز نے اپنے عہدوں کا حلف اٹھایا۔ چیف جسٹس امین الدین خان نے ججز سے حلف لیا۔ حلف اٹھانے والے ججز میں، جسٹس حسن اظہر رضوی ، جسٹس عامر فاروق اور جسٹس علی باقر نجفی شامل ہیں






