سپیکر پنجاب اسمبلی نے مزید ججز کے استعفوں کا عندیہ دیدیا

سپیکر پنجاب اسمبلی نے مزید ججز کے استعفوں کا عندیہ دیدیا 0

لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے عدلیہ اور پارلیمنٹ میں جاری کشمکش پر کھل کر اظہارِ رائے کیا۔ انہوں نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم کے تناظر میں سامنے آنے والے استعفوں کے بعد مزید استعفے بھی متوقع ہیں، اور یہ تمام کھینچا تانی چیف جسٹس بننے کی دوڑ کا حصہ ہے۔

ملک احمد خان نے کہا کہ گزشتہ کئی برسوں سے عدالتی فیصلوں کے ذریعے پارلیمنٹ کے اختیارات محدود کرنے کی کوشش کی گئی، جس کی وجہ سے پارلیمنٹ اپنے حقوق کے بارے میں گفتگو کرتے وقت بھی احتیاط برتنے پر مجبور تھی۔ تاہم اب یہ صورتحال بدلنی چاہیے اور پارلیمنٹ کو اپنے اختیارات کے تعین کا مکمل حق ہونا چاہیے۔

انہوں نے نوجوانوں اور خواتین کی تعلیم کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کو اس وقت سب سے زیادہ ضرورت پڑھے لکھے نوجوانوں اور تعلیم یافتہ خواتین کی ہے۔ بدلتے ہوئے دور میں بچیوں کی تعلیم نہایت ضروری ہے اور پرانے فرسودہ نظریات کو دفن کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ بچیوں کو ایسا مضبوط اور بااعتماد مستقبل دینے کے قابل بنایا جائے کہ وہ خود اپنے مستقبل کی ضمانت بن سکیں۔ اس کے ساتھ ساتھ سرکاری اسکولوں میں بھی نجی اداروں جیسی سہولیات فراہم کی جانی چاہئیں۔

سپیکر نے حکومت سے سوال اٹھایا کہ ملک کے 97 فیصد بچے جو سرکاری اسکولوں میں تعلیم حاصل کرتے ہیں، انہیں بنیادی سہولیات سے کیوں محروم رکھا گیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت شدید چیلنجز سے دوچار ہے اور ایسے حالات میں آئینی عدالت کا قیام ناگزیر ہو چکا ہے۔

خطاب کے اختتام پر انہوں نے عسکری اور حکومتی ذمہ داران کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کو منہ توڑ جواب دینے کے لیے پاک فوج نے جس بہادری اور تدبر کا مظاہرہ کیا، وہ قابلِ فخر ہے۔

یاد رہے کہ 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف موقف اختیار کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے دو ججز جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ مستعفی ہو چکے ہیں، جبکہ لا اینڈ جسٹس کمیشن کے رکن مخدوم علی خان نے بھی اسی بنیاد پر استعفیٰ دیا۔ تاہم حکومت کا موقف ہے کہ یہ استعفے دراصل سیاسی مقاصد کے تحت دیے گئے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں