مظفر آباد میں جاری سیاسی کشمکش اپنے اہم موڑ پر پہنچ گئی جہاں آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما فیصل ممتاز راٹھور کو نیا وزیراعظم منتخب کر لیا گیا۔
قانون ساز اسمبلی کے کل 54 ارکان میں سے 44 اجلاس میں شریک ہوئے۔ ووٹنگ کے دوران 36 ارکان نے فیصل ممتاز راٹھور کے حق میں جبکہ 2 نے مخالفت میں ووٹ دیا۔ اس کامیابی کے ساتھ ہی فیصل ممتاز راٹھور آزاد کشمیر کے سولہویں اور موجودہ اسمبلی کے چوتھے وزیراعظم بن گئے۔ ان کی حلف برداری منگل کے روز متوقع ہے۔
چوہدری انوارالحق کو پہلے ہی استعفیٰ دینے کا پیغام بھجوایا گیا تھا تاہم انہوں نے استعفیٰ دینے کے بجائے ایوان میں تحریک کا سامنا کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس کے بعد پیپلز پارٹی نے باقاعدہ تحریک عدم اعتماد جمع کرائی جسے سردار جاوید ایوب، چودھری قاسم مجید اور دیگر نے پیش کیا۔ تحریک میں متبادل قائدِ ایوان کے طور پر فیصل ممتاز راٹھور کا نام سامنے لایا گیا۔
گزشتہ ماہ صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی منظوری دی تھی۔ یاد رہے کہ ایوان میں وزیراعظم کے انتخاب کے لیے 27 ووٹ درکار ہوتے ہیں، جبکہ پیپلز پارٹی نے گزشتہ ہفتے اسلام آباد کے سندھ ہاؤس میں منعقدہ عشائیے میں 27 ارکان کی شرکت کے ذریعے اپنی عددی اکثریت ثابت کر دی تھی۔
اسی روز پی ٹی آئی فارورڈ بلاک سے تعلق رکھنے والے 10 وزرا فریال تالپور سے ملاقات کے بعد پیپلز پارٹی میں شامل ہو گئے، جس سے ایوان میں پیپلز پارٹی کو سادہ اکثریت مل گئی۔ اس کے بعد وزیراعظم انوارالحق کو استعفیٰ دینے کا پیغام بھیجا گیا مگر انہوں نے تحریک عدم اعتماد کا مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
اس وقت ایوان میں انوارالحق گروپ کے پاس صرف 7 ارکان جبکہ تحریک انصاف کے پاس 5، مسلم کانفرنس اور جے کے پی پی کے پاس 1،1 نشست موجود ہے۔






