امریکا کی ٹیرف پالیسی سے پاکستان کو تجارتی مواقع ملنے کا امکان

امریکا کی ٹیرف پالیسی سے پاکستان کو تجارتی مواقع ملنے کا امکان 0

لاہور: (ویب ڈیسک) واشنگٹن کی جانب سے درآمدی ٹیرف میں اضافے کے فیصلے سے پاکستان سمیت دنیا بھر کے ممالک کی امریکا کو برآمدات مہنگی ہو جائیں گی۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اس صورت حال سے پاکستان جارحانہ تجارتی پالیسی کے ذریعے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی توازن اس وقت پاکستان کے حق میں ہے۔ گزشتہ مالی سال کے دوران پاکستان نے امریکا کو 5 ارب 44 کروڑ ڈالر کی برآمدات کیں، جب کہ صرف 1 ارب 50 کروڑ ڈالر کی درآمدات کیں، یوں پاکستان کو 3 ارب 56 کروڑ ڈالر کا تجارتی فائدہ ہوا۔ رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں بھی پاکستان کے حق میں 2 ارب 50 کروڑ ڈالر کا تجارتی حجم ریکارڈ کیا گیا ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے نئے ٹیرف کے نفاذ سے پاکستان کی تجارت پر محدود اثرات متوقع ہیں کیونکہ پاکستان کے حریف ممالک بھی ان پابندیوں کی زد میں آ چکے ہیں۔ پاکستان پر 26 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے، جب کہ چین پر 34 فیصد، بنگلہ دیش پر 37 فیصد، بھارت پر 26 فیصد اور ویت نام پر 46 فیصد ٹیرف لاگو ہوا ہے۔ ان ممالک کی مصنوعات بھی امریکی مارکیٹ میں مہنگی ہو جائیں گی۔

اس صورت حال میں پاکستان کے لیے ضروری ہے کہ پیداواری لاگت کو مزید کم کیا جائے تاکہ امریکی مارکیٹ میں مسابقتی برتری حاصل ہو۔ اس حوالے سے حالیہ دنوں میں بجلی کے نرخوں میں کمی کو بروقت قدم قرار دیا جا رہا ہے جو پیداواری اخراجات کم کرنے میں مددگار ہو گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں